مدھیہ پردیس کی سوراج سرکار نے لو جہاد اور جبری مذہب تبدیل کرنے کے خلاف منگل کے روز نیا قانون بنایا جیسے کابینہ اجلاس میں مدھیہ پردیس مذہبی آزادی قانون 2020 کا نام دیا گیا یا اور منظوری بھی دی گئی،
اس قانون کو اسمبلی کے سرمائی سیشن میں پیش کیا گیا تھا لیکن وہاں وقت کی کمی کے سبب پاس نہ ہونے کے وجہ سے ریاست نے آرڈیننس کے طور پر لاگو کر دیا، جیسے راجپال اناندیبیں پٹیل کے دستخط کے لیے بھیجا گیا ہے،
اس قانون کِ تحت لالچ، دھمکی، چھل، سازش یہ اپنا مذہب چھپا کر کیا گیا نکاح منسوخ ہوگا،
قانون کے دفعات کے خلاف جاکر مذہب تبدیل کرنے کی مختلف مقدمات کی بنیاد پر 1 سے 10 سال تک قید یا پچیس ہزار تک كا زرمینہ ہو سکتا ہے،
