پشاور: آکسیجن نہ ملنے سے مریضوں کی اموات، اسپتال کے سات افسران معطل
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن کی کمی کے باعث سات مریضوں کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات مکمل ہو گئی ہے۔ تحقیقات کی روشنی میں اسپتال کے ڈائریکٹر سمیت سات افسران و اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔
ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے اسپتال کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کردہ کمیٹی نے تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ صوبائی حکومت کے حوالے کر دی ہے۔
تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں معطل ہونے والوں میں اسپتال کے ڈائریکٹر طاہر ندیم خان سمیت سات افراد شامل ہیں۔ طاہر ندیم خان ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کے عہدے پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ پر مزید غور و خوض اور کارروائی کے لیے وزیرِ اعلیٰ محمود خان نے اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں کیے جانے والے فیصلوں کا اعلان بعد میں ہو گا۔
وزیرِ اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات کامران بنگش نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ خیبر ٹیچنگ اسپتال واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ 48 گھنٹوں کے بجائے چوبیس گھنٹوں میں ہی مکمل کر کے حکومت کے حوالے کی گئی۔
تحقیقاتی رپورٹ میں اسپتال انتظامیہ کے علاوہ گیس کمپنی ‘آپ پاکستان’ کو بھی موردِ الزام ٹھرایا گیا ہے جس نے چار دسمبر کو دس ہزار کیوبک میٹر کے بجائے صرف 3040 کیوبک میٹر گیس فراہم کی تھی۔
اسپتال کے ترجمان کے مطابق متعلقہ کمپنی کی جانب سے بر وقت گیس فراہم نہیں کی گئی جس کی وجہ سے واقعہ پیش آیا۔
دوسری جانب تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گیس کمپنی ‘آف پاکستان’ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی میعاد رواں برس جون میں ختم ہو گئی تھی جس کے بعد کمپنی کے ساتھ گیس کی سپلائی جاری رکھنے کی تفصیلات کا کوئی ذکر نہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن گیس کے معاملات پر نظر رکھنے کے لیے ماہر عملہ بھی موجود نہیں اور وقوعہ کے روز گیس پلانٹ کے انجینئرز اور دیگر عملہ بھی غیر حاضر تھا۔
اسی طرح تحقیقاتی رپورٹ میں اسپتال میں ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے شعبے کے نہ ہونے کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کی شب خیبر ٹیچنگ اسپتال کے آئسولیش وارڈز میں 90 مریض داخل تھے اور جب آکسیجن کی کمی کا معاملہ سامنے آیا تو 13 مریضوں کو ایمرجنسی وارڈز اور دیگر کو دیگر مختلف وارڈز میں منتقل کیا گیا۔
اسپتال کے ترجمان نے اس واقعے میں آکسیجن نہ ملنے کے باعث چھ جب کہ صوبائی مشیر برائے اطلاعات نے سات افراد کے ہلاک ہونے کا بتایا ہے۔
خیبر ٹیچنگ ہسپتال سے منتقل کیے جانے والے مریضوں میں سے کئی ایک دیگر ہسپتالوں میں بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ اس ہسپتال کے ڈاکٹروں نے رواں ماہ کے آغاز پر ہی آکسیجن کی کمی کی شکایت کی تھی۔
Photo Credit : https://i.dawn.com/primary/2019/05/5cdbfdb2c5d81.jpg