آسٹریا نے وہ مسجد بند کر دی جہاں حملہ آور جاتا تھا
آسٹریا نے اس مسجد اور اسلامک ایسوسی ایشن کو بند کر دیا ہے، جہاں پیر کے روز ویانا میں فائرنگ کر کے چار افراد کو ہلاک کرنے والا حملہ آور جایا کرتا تھا۔
آسٹریا کی وزیر یکجہتی سوزین راب نے جمعہ کے روز ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ حملہ آور کی انتہا پسندی کی جانب راغب ہونے کے پس منظر میں ان دونوں جگہوں کا کردار تھا جنہیں اب بند کر دیا گیا ہے۔
بیس سالہ جہادی کو پولیس نے دہشت گرد واقعہ کے چند ہی منٹوں کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا اور بعد میں اس کی شناخت ویانا ہی کے ہی ایک شہری کے طور پر کی گئی تھی۔
جرمنی کی پولیس نے بھی جمعہ کے روز، اُن چار اشخاص کے گھروں اور کاروباروں کی تلاشی لی جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کے حملہ آور سے رابطے تھے۔
آسٹریا کے حکام مارے جانے والے شخص کو انتہا پسند مذہبی خیالات رکھنے والا دہشت گرد قرار دے رہے ہیں۔
ویانا کی پولیس کے سربراہ نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ جرمنی میں ان افراد سے بھی جرمن انٹیلی جنس پوچھ گچھ کر رہی ہے، جنہوں نے موسم گرما میں آسٹریا میں حملہ آورکے ساتھ کچھ وقت گزارا تھا.
Photo Credit : https://www.politico.eu/wp-content/uploads/2020/11/GettyImages-1229491001-scaled.jpg